ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کولکاتا واقعہ: جونئیر ڈاکٹروں کے دو گروپوں میں جھڑپ، الزامات کا تبادلہ جاری

کولکاتا واقعہ: جونئیر ڈاکٹروں کے دو گروپوں میں جھڑپ، الزامات کا تبادلہ جاری

Tue, 29 Oct 2024 17:42:22  SO Admin   S.O. News Service

کولکاتا ، 29/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک جونئیر ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے ریپ اور قتل کے واقعے کے خلاف جاری احتجاج میں ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں دو مختلف تنظیمیں، مغربی بنگال جونئیر ڈاکٹروں کا فرنٹ (ڈبلیو بی جے ڈی ایف) اور مغربی بنگال جونئیر ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن (ڈبلیو بی جے ڈی اے)، ایک دوسرے کے مدمقابل آ گئی ہیں۔ دونوں گروپوں کے درمیان الزامات کا تبادلہ جاری ہے، جس نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

ڈبلیو بی جے ڈی ایف نے ڈبلیو بی جے ڈی اے پر الزام لگایا ہے کہ یہ ایک ایسے گروہ کی نمائندگی کر رہا ہے جس پر میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں دھمکی کی روایت قائم کرنے کا الزام ہے۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ آر جی کر میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل، سندیپ گھوش جیسے اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کی حمایت حاصل کر رہے ہیں۔

دوسری طرف، ڈبلیو بی جے ڈی اے کے نمائندوں نے ڈبلیو بی جے ڈی ایف کے اراکین پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ ریپ اور قتل کے معاملے کا استعمال اپنے ذاتی مفادات کے لیے کر رہے ہیں، جس میں عوام سے پیسے جمع کرنا بھی شامل ہے۔

ڈبلیو بی جے ڈی اے نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈبلیو بی جے ڈی ایف کے اراکین کی، بشمول اس فنڈ کے ذرائع کی تحقیقات کی جائیں، جو انہوں نے اپنے احتجاج کے لیے جمع کیے ہیں۔

ڈبلیو بی جے ڈی ایف نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو بی جے ڈی اے کا قیام دراصل حکومتی پارٹی کے حمایت سے ہوا ہے تاکہ حقیقی تحریک کو بدنام کیا جا سکے۔ ایک ڈبلیو بی جے ڈی ایف کے نمائندے نے کہا، "ہم نے عوامی مفاد کے لیے اور مرحوم جونئیر ڈاکٹر کے والدین کی درخواست پر اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنی تحریک کو ختم کریں گے۔ بلکہ ہم اس مسئلے پر اپنی آواز کو دیہاتوں تک لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘

ڈبلیو جے ڈی ایف نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ کالی پوجا سے ایک دن پہلے، بدھ کو کولکاتا کے شمالی بیرونی علاقے سالٹ لیک میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے دفتر تک ایک احتجاجی مارچ منعقد کرے گا۔

اس صورتحال نے نہ صرف میڈیکل کمیونٹی کو متاثر کیا ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی ایک اہم سوال اٹھایا ہے کہ یہ تنظیمیں اپنے حقیقی مقاصد میں کتنی مخلص ہیں۔ یہ دونوں گروہ اب ایک دوسرے کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، جس سے اس معاملے میں مزید پیچیدگی پیدا ہو رہی ہے۔


Share: